Description
شہزاد بشیر کا 26 واں اور مکتبہ کتاب دوست کا 47واں ناول۔
★ قاتل قہقہے۔ جھلکیاں۔
٭یہ اب تک کا سب سے منفرد، عجیب، رنگ بدلتا ناول ہے۔ ناول کا اختتام پڑھتے وقت آپ کی کیفیت بھی وہ نہیں رہے گی جو آغاز میں ہوگی۔ اگر میں کہوں کہ اب تک کے بیسٹ ناولوں کی فہرست میں یہ ٹاپ ٹین میں ہوگاتو شائد میں غلط نہیں ہوں گا۔ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا۔ دیکھ لیجئے گا۔
★ انسپکٹر جرار کے دفتر میں ایک اجنبی کی آمد۔ اس کی خواہش انتہائی حیرت انگیز تھی۔
★ شہر میں اچانک انتہائی پراسرار اموات کا سلسلہ شروع۔ جوہنسا وہ گیا۔
★ ہنسنا منع ہے۔ انسپکٹر جرار کو شہر میں ہنسنے پر پابندی کا اشتہارلگوانا پڑ گیا۔
★ شہر میں ہنسی بند کروانے کیلئے انہیں کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑے۔ آپ بھی ہنس پڑینگے۔
★ آئی جی صاحب کی بوکھلاہٹیں۔انسپکٹر جرار کو آئی جی کا عہدہ دینے کی کوشش۔
★ حماد آفاق اور شاہانہ پر بھی ہنسنے پر سخت پابندی۔ خان زمان اورپروفیسر داوربھی نہ بچ سکے۔
★آفاق کے چٹکلوں، طنزومزاح اور شوخیوں پر سزا کا حکم۔ کیاوہ چپ رہ سکا؟ انتہائی دلچسپ صورت حال۔ آپ کو بھی اپنی ہنسی روکنا مشکل ہوجائیگا۔
★ شہر کے ہر تھیٹر، چینل، سینما، اخبارات تک کو بند کرنے پر معاملہ جا پہنچا۔آخر ہو کیا رہا تھا؟آپ بھی ہل کر رہ جائیں گے۔
★ وہ لمحہ جب انہیں وزراء اور صدرمملکت پر بھی ہنسنے کی پابندی عائد کرنی پڑی۔ ایسا کیا چل رہا تھا؟کس کی سازش تھی؟ کیا سازش تھی؟
★ ایک عجیب مجرم جس نے پورے شہر کا ناک میں دم کردیا۔ آخر وہ تھا کون؟
★ کیا وہ مجرم کو پہچان سکے؟ کیا وہی مجرم تھا۔ ایک بے حد الجھی ہوئی گتھی۔ آئی جی صاحب نے سر پکڑ لیا۔
★ ان کی ساری پلاننگ کے بعد بھی مجرم نے انہیں کیسے چکمہ دیا؟آپ بھی اس کی ذہانت پر دنگ رہ جائیں گے۔ اس نے یہ سب کیوں کیا؟وجہ جان کر آپ بھی ہل جائیں گے۔
★ ایک سہ رخی کہانی۔ جس کا تیسرا رخ انتہائی دردناک، تکلیف دہ اور دل ہلا دینے والا ہے۔
★ اپنی نوعیت کا ایک منفرد و دلچسپ ناول۔ شروع سے آخر تک طنزو مزاح کا طوفان لئے جاسوسی سے بھرپور ناول۔
Reviews
There are no reviews yet.