ادبی تعارف
شہزادبشیرکراچی سے تعلق رکھنے والے اردو ادب کے مشہور ومعروف مصنفین میں شمار ہوتے ہیں۔ اردو ادب میں ان کی وجہ شہرت تحریر کے علاوہ آئی ٹی خدمات کے حوالے سے بھی ہے۔ شہزاد صرف نو سال کی عمر سے ہی پروفیشنل لائف میں قدم رکھ چکے تھے جب 1985 میں ان کے والد بشیر الدین مرحوم اچانک دل کا دورہ پڑنے سے خالق حقیقی سے جاملے تھے۔ ابتدائی دور میں بھی شہزاد کو بچوں کی کہانیوں ناولوں اور رسائل پڑھنے کا بہت شوق تھا پھر اسی شوق کے تحت اپنے تعلیمی دور میں انہوں نے خطوط اور کہانیاں بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا۔ شہزاد نے تعلیم اور کام کا سلسلہ ساتھ ساتھ جاری رکھا۔مگر میٹرک کے بعد یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا اور روزگار کے معاملات نے ایک زمانے تک انہیں جکڑے رکھا۔2011 سے شہزاد نے آن لائن سروسز کا آغاز کیا تو اپنے فارغ وقت میں اپنے بچپن کے یادگار اشتیاق احمد ناولز سرچ کر کے پڑھتے رہتے تھے مگر اس دوران انہوں نے مشاہدہ کیا کہ ناول ڈاؤن لوڈ کرنے میں بہت دشواری بھی پیش آتی تھی کیونکہ کسی ایک ویب سائٹ پر سارے ناول میسر نہ تھے اور اکثر ناولوں کی تلاش کے دوران غیر اخلاقی اشتہارات اور لنکس کھل جاتے تھے۔ اکثر ناول ڈاؤن لوڈ کرنے کے بجائے ویب سائٹ والے ادھر ادھر کلک کروا نے والے لنکس ڈال دیتے تھے۔ شہزاد خود ایک ویب ڈیویلپر ہیں تو اس بات سے انہیں تحریک ملی کہ اشتیاق احمد کے قارئین کو ان دشواریوں سے بچانے کے لئے انہیں ایک ویب سائٹ بنانی چاہئے جس پر اشتیاق احمد کے تمام ناولز مفت ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت آسانی سے دستیاب ہو۔ یوں یکم اکتوبر دوہزار بیس کو کتاب دوست ڈوٹ کوم ویب سائٹ کے ساتھ ان کی اردو ادب میں باقاعدہ واپسی ہوئی ۔ شہزاد کی زندگی کئی پیشوں ، ملازمتوں اور کاروباری تجربات سے بھرپور ہے۔ ان کی زندگی کے متعدد حیران کن دلچسپ واقعات ہیں جنہیں وہ ایک آپ بیتی سلسلہ کے نام سے پیش کر رہے ہیں۔ 2011 سے شہزاد بشیر نے آن لائن سروسز کی دنیا میں قدم رکھا اور پھر آئی ٹی کی مہارت حاصل کرکے مستقل اسی فیلڈ کو اپنا لیا۔شہزاد آن لائن کاروبار ، بلاگنگ، ویب ہوسٹنگ، ویب ڈیویلپمنٹ اور ڈیجیٹل بزنس سے وابستہ ہیں۔ 2011-12 سے اپنی فری لانس ایجنسی انٹرزون ٹیکنالوجیز کے ذریعے دنیا بھر میں خدمات فراہم کررہے ہیں۔


ادبی سفر کا احوال
اردو ادب میں کتاب دوست ڈوٹ کوم سے آغاز
سن 2020 میں انہوں نے اپنے پسندیدہ جاسوسی مصنف جناب اشتیاق احمد کے تمام ناولوں کو ایک ویب سائٹ پر جمع کرکے قارئین کیلئے مفت پڑھنے کی سہولت مہیا کی اور پھر وہیں سے انہیں لکھنے کا دوبارہ موقع ملا جب ان کی اسکول لائف کا ایک حیرت انگیز اتفاقی واقعہ انہوں نے ناول کی شکل میں لکھ کر ویب سائٹ پر پیش کیا تو قارئین کی بڑی تعداد نے ان کی لکھنے کےحوالے سے حوصلہ افزائی کی۔ یعنی پہلا ناول “سپرمین” جو ان کی جماعت نہم سے دہم کے دوران اسکول ٹرانسفر کے دوران ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا تھا اس سے لکھنے کی تحریک ملی۔ وہ ناول آن لائن کتاب دوست ویب سائٹ پر شائع ہو ا تھا۔ پھر قارئین کے اصرار پر ہی انہوں نے اپنا پہلا باقاعدہ ناول “مشن پوائنٹ بلینک” کے نام سے لکھا جس میں ایک نئی سیریز ، (ردوان سیریز) اور نئے کرداروں کے ساتھ اردو ادب اور بالخصوص جاسوسی ادب میں ان کی باقاعدہ آمد ہوئی۔ مشن پوائنٹ بلینک کو ملک کے نامور پبلشر اور جناب اشتیاق احمد مرحوم کے کاروباری شریک جناب فاروق احمد کے ادارے اٹلانٹس پبلکیشنز نے مئی 2021 میں شائع کیا۔ اس کے بعد ایک اور ناول ردوان سیریز کا پریکوئیل “وائلڈ لینڈ سے فرار” کے نام سے شائع ہوا جسے پہلے ناول بھی زیادہ پذیرائی حاصل ہوئی اور ایک پروڈکشن ہاؤس نے ان کے ناولوں پر باقاعدہ ویب سیریز بنانے کے لئے ان سے ملاقاتیں کیں۔ تاحال وہ معاملہ التوا میں ہے۔ شہزاد کے ان دو ناولوں کے دوران دو اور ناول آن لائن ویب سائٹ پر شائع ہوئے۔ جن میں سے ایک موٹیویشنل سماجی ناول “جواز” اور دوسرا”خاموش پکار” ڈی ایس پی طاہر سیریز1 شائع ہوا۔


مکتبہ کتاب دوست کا آغازاور اشتیاق احمد کو خراج تحسین
کتابی شکل میں تیسرا ناول اشتیاق احمد کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے شائع کیا گیا جس کا نام “ شعاعوں کا ہنگامہ” (خراج تحسین نمبر) ہے جو دراصل انسپکٹر جمشید سیریز ہی کی طرز پر کرداروں کے نام تبدیل کرکے لکھا گیا۔ اس ناول کو اس وقت تک لکھے گئے سب ناولوں سے زیادہ سراہاگیا اور درجنوں تبصرے اور فرمائشیں اشتیاق احمد کے قارئین کی جانب سے آنے لگیں کہ اسے باقاعدہ سیریز کی شکل میں شائع کیا جائے تو پھر چھ ماہ مسلسل اصرار اور فرمائشوں کے بعد شہزاد بشیر نے انسپکٹر جرار سیریز کے نام سے سیریز شروع کی جس کے اب تک 8 ناول شائع ہو چکے ہیں۔ اور اسی ناول سے شہزاد بشیر نے ایک نئے پبلشنگ ہاؤس “مکتبہ کتاب دوست” کی بنیاد رکھی اور پھر مسلسل ناول لکھنے شروع کئے۔ دسمبر 2023 تک شہزاد بشیر کے 15 پندرہ ناول شائع ہوچکے تھے۔ جن میں ردوان سیریز ، انسپکٹر جرار سیریز، ڈی ایس پی طاہر سیریزکے جاسوسی ناولوں کے علاوہ آپ بیتی سیریز کے 2 ناول “سپر مین ” اور “شہزادبیتی” شامل ہیں جب کہ دو رومانٹک موٹیویشنل ناول “جواز” اور “نکھٹو” شامل ہیں۔ جنوری 2024 سے شہزاد بشیر نے ہر ماہ چار نئے ناول لکھنے کا سلسلہ شروع کیا۔ اور ایک نئے انداز کی منفرد “وکی سیریز” کا بھی اضافہ کیا۔ یوں اب ان کی سیریز کی تعداد چھ6 ہوگئی اور مارچ 2024 تک کل 28 ناولز شائع ہوچکے ہیں۔ جو اسی ویب سائٹ میں آرڈر کئے جا سکتے ہیں۔


قارئین اور کتاب دوستوں کی سہولت کیلئے ناولوں کی تازہ فہرست سیریز کے ساتھ یہاں پیش ہے۔
اردو ادب میں موجودہ دور کے ادیبوں میں50 پچاس سے زائد ناول لکھنے والے مصنف شہزاد بشیر کے ناولوں کی فہرست درج ذیل ہے۔
ردوان سیریز :-
مشن پوائنٹ بلینک
وائلڈ لینڈ سے فرار
دراڑ مشن (خاص نمبر)
ریت کی سلاخیں
مشن پیگاسس
مشن وائلڈ آئی
لیٹ گڈبائے
رانگ چیمبر
ورم ہول (خاص نمبر)
میگنیٹر
پروجیکٹ زوم بی
زومبی حکومت
کہکشاں کے جاسوس (خصوصی بک فیئر ایڈیشن)
چاند کے دشمن (خصوصی بک فیئر ایڈیشن)
غلام مردے (خصوصی بک فیئر ایڈیشن)
انسپکٹر جرار سیریز :-
شعاعوں کا ہنگامہ
کالی زبان
روح کی چوری
ای میل کا دھماکہ
پچیس کروڑ کا ہاتھ
کالی کے مجرم
غلط چال (خاص نمبر)
قاتل قہقہے
ورم ہول (خاص نمبر)
طوفان کا منصوبہ
شی طانا
خونی ٹکراؤ
موت کی بھیک
طوفانی سازش ( خصوصی بک فیئر ایڈیشن)
ڈی ایس پی طاہر سیریز :-
خاموش پکار
لاوارث جرم
آٹوگراف کا قتل
موت کی دھن
جرم کا دھواں
اندر کے سانپ
موت کا سودا
سازش کا چھید
ورم ہول (خاص نمبر)
جاسوس نگاہیں
وکی مونا سیریز :-
چٹان کا قیدی
چوٹی کی سازش
مٹھی میں موت
برف کے نیچے
روپ اے ڈوپ
فریبی مہم
ورم ہول (خاص نمبر)
باس کا جال
متفرق سیریز :-
جواز۔ میڈیا کے حوالے سے ایک تلخ حقیقت سے پردہ اٹھاتا موٹیویشنل ناول
نکھٹو۔ اسٹریٹ کرائمز سے متعلق طنزومزاح سے بھرپور موٹیویشنل ناول ۔ مکمل فیملی انٹرٹینمنٹ ناول
دُور – ناگہانی حالات سے دوچار ہوجانے والے ایک نوجوان کی سرگزشت ۔ موٹیشنل ناول
حنوط سیریز :-
وقت کا تعاقب – حنوط سیریز 1
میمفس کا شہزادہ – حنوط سیریز 2
لاش کے پجاری– حنوط سیریز 3
آپ بیتی سیریز :-
سپر مین ۔ مصنف کی اسکول لائف کا ایک حیرت انگیز ناقابل یقین واقعہ
شہزاد بیتی ۔ مصنف کی زندگی سے چھ دلچسپ اہم واقعات
ناول آرڈر کرنے کیلئے یہاں کلک کیجئے
ناول و کردار نگاری :۔
موجودہ دور انتہائی تیز رفتاری کا دور ہے۔ آئے دن نئی ٹیکنالوجی سامنے آرہی ہے۔ اس حوالے سے اردو ادب اور بالخصوص ادب اطفال میں پرانے لکھے مواد کو ہی قارئین پڑھنے پر مجبور ہیں جو ویسے تو انتہائی دلچسپ اور یادگار ہیں کہ انسان بار بار پڑھنا چاہے مگر نئی نسل آج کے جدید دور میں پرانے دور کا مواد نہ تو پڑھنا چاہتی ہے اور نہ اسے اس میں کوئی دلچسپی محسوس ہوتی ہے اس کی وجہ ظاہر ہے کہ نیا دور ہے نئے تقاضے ہیں، آج سائنس اور ٹیکنالوجی انسان کو کائنتا کی لامحدود وسعتوں میں نئے جہاں تلاش کرتی اور راز افشا کرتی نظر آتی ہے۔ پرانے دور کے گیجٹس اب یکسر بدل چکے ۔ اسی طرح ہر چیز کا انداز جدید ہوچکا ہے۔ کہانیوں کیلئے نت نئے موضوعات جنم لے چکے ہیں ۔شہزادبشیر کیونکہآئی ٹی کی فیلڈ پر گہری نگاہ اور پیشہ ورانہ مہارتوں پر دسترس رکھتے ہیں تو ناول نگاری میں بھی وہ نئے دور کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر قارئین کو سسپنس سنسنی طنزومزاح ایکشن اورنئےدورکےگیجٹس سےآشناکراتےرہتے ہیں۔ان کے نالوں کے کردار جدید دور کے کردار ہیں جو الحمدللہ اب قارئین کے بڑے حلقے میں اپنی جگہ بنا چکے ہیں۔
شہزادنے پرانے طریقوں کو اپنانے کے بجائے جاسوسی ادب میں نئے انداز اور نئے کردار متعارف کروائے ہیں۔ ردوان سیریز کا مرکزی کردار “ردوان” ایک پرائیویٹ ملٹری کونٹریکٹر جو غیر ملکی سیکیوریٹی ایجنسی ہیڈلاک سے باغی ہوکر خطرناک حالات اور تکالیف جھیلتے ہوئے ملک طیبستان پہنچتا ہے۔ اس کے ساتھ ڈی ایس پی طاہر سیریز کے کردار بھی ہمارے پولیس کلچر اور معاشرے کے جرائم اور بیخ کنی پر مامور نئے کرداروں پر مشتمل ہے۔ جن میں ڈی ایس پی طاہر اور اس کا جگری دوست ڈاکٹر فراز مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ ایک نئی سیریز “وکی سیریز” کی نہ صرف کردار نگاری بلکہ منظر نگاری بھی مغربی ماحول کو پیش کرتے ہوئے تخلیق کی گئی ہے۔ یہ سیریز ان تارکین وطن یا اوورسیز پاکستانیوں کے لئے لکھی جا رہی ہے جو مغربی ممالک میں رہائش پذیر ہیں اور ان کی زندگی کے معاملات اور مسائل کو اس سیریز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس سیریز کو بھی قارئین نے سراہا ہے۔
شہزاد بشیر کالم نویس / تبصرے / شاعری/طنزومزاح/ شہزادانہ باتیں
شہزد بشیر معاشرے اور اس کے سلگتے مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں اور اپنے ناولوں میں بھی معاشرتی حوالوں سے لکھتے رہتے ہیں۔ آج کل کے سب سے تیز اور موثر ذریعے سوشل میڈیا پر شزاد بشیر بے حد متحرک ہیں اور کالم، تبصرے، شاعری، طنزومزاح کے ایک مقبول سلسلے “شہزادانہ باتیں” کے ذریعے قارئین میں آگہی و معلومات کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ اس سلسلے کو عوام میں بہت زیادہ پذیرائی حاصل ہے۔ اس ویب سائٹ میں بھی شہزادانہ باتیں کے نام سے ایک سیکشن مخصوص کیا گیا ہے جس میں شائع شدہ تحاریر اور نئی تحاریر شامل ہیں۔
کتاب دوست آن لائن اسٹور کا قیام
شہزاد ناول نگاری اور آن لائن اشاعت کے بعد نومبر 2021 میں مکتبہ کتاب دوست قائم کرچکے تو اپنی زندگی کے ایک بڑے حصے کے تجربے یعنی سیلز اینڈ مارکیٹنگ کو استعمال کرتے ہوئے آن لائن کتابوں کی تشہیر و فروخت کا سلسلہ شروع کیا۔ اس حوالے سے اٹلانٹس پبلکیشنز کے ناول، بچوں کا کتاب گھر، شیخ غلام علی اینڈ سنز اور دیگر اور پبلشرز کی کتب کی آن لائن فروخت کیلئے کتاب دوست ویب سائٹ کا ایک ذیلی آن لائن ڈیجیٹل بک اسٹور ڈیویلپ کیا ۔ کتاب دوست آن لائن بک اسٹور پورے زور و شور سے کتابوں کی دنیا میں پیش کیا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آن لائن بک سیلنگ میں کئی سنگ میل طے کر گیا۔ نہ صرف ملک بھر میں بلکہ بیرون ملک بھی ناول اور کتب کی ترسیل کا کام شروع ہوا جو تاحال جاری ہے۔ الحمدللہ قارئین و صارفین نے آج تک بھرپور اعتماد اور بھروسے کا مظاہر ہ کیا اور کتاب دوست نے بھی کبھی ان کے اعتماد اور بھروسے کو زک نہیں پہنچائی ۔ کتاب دوست آن لائن اسٹور کے ساتھ آن لائن شاپ بھی قارئین کے آرڈر وصول کر کے ان کو کتب ارسال کرنے میں پیش پیش ہے۔ یعنی شزاد بشیر نے نہ صرف کتاب دوست ڈوٹ کوم سے مفت ناول مہیا کر کے قارئین کا دل جیتا بلکہ کتابوں کی تشہیرو فروخت میں بھی کتاب دوست اسٹور گوگل اور سوشل میڈیا پر سرفہرست ہے۔ جس کے ثبوت کے طور پر ہر ماہ گوگل کی بہترین پرفارمنس ٹرافی قارئین دیکھتے رہتے ہیں۔
کتاب دوست نیو رائٹرز سرچ پروگرام 2021-2022
نئے رائٹرز کی تلاش اور پروموشن شہزاد بشیر کا وہ اقدام تھا جس سے انتہائی تیزی سے کتاب دوست کا نام اردو ادب کے حوالے سے سوشل میڈیا میں ٹاپ ٹرینڈ رہا اور باقاعدہ برانڈ کے طور پر سامنے آیا۔اس پروگرام کی بدولت کتاب دوست کے پلیٹ فارم سے کئی نئے لکھاری سامنے آئے جو اب باقاعدہ مصنف کے طور پر اپنی کتب شائع کرچکے ہیں۔ اس پروگرام میں کئی سینئر رائٹرز نے بھی بہت دلچسپی لی۔ اس حوالےسے پذیرائی کے علاوہ بہت زیادہ حوصلہ افزائی کی گئی۔
کتاب دوست ادبی مقابلے / افسانچہ نگاری و افسانچہ نگاری مقابلہ 2023
گزشتہ سال 2023 میں کئی ادبی مقابلے کتاب دوست کے فیس بک گروپ میں پوسٹ کئے گئے ۔ جن میں کتابوں کے تحائف بھیجے گئے۔ اسی سال دنیائے افسانچہ یوٹیوب چینل اور فیس بک گروپ کے بانی اور افسانچے کی پاکستان میں آبیاری کرنے والے جناب پرویز بلگرامی صاحب کے ساتھ مل کر دنیائے افسانچہ اور کتاب دوست گروپ نے ایک بڑا ادبی افسانچہ نگاری مقابلہ منعقد کروایا جس میں کئی ملکی و غیر ملکی نامور سینئر افسانچہ نگار شخصیات نے جج کے فرائض انجام دیئے۔ اس مقابلے سے متعدد نئے افسانچہ نگار سامنے آئے۔ اور افسانچہ نگاری کو فروغ حاصل ہوا۔ ججز اور جناب پرویز بلگرامی نے اس خدمت پر کتاب دوست اور شہزاد بشیر کو خوب سراہا۔اس افسانچہ مقابلے کے سینئر ججز کے نام : سینئر افسانچہ نگار جناب ڈاکٹر اعجاز بٹ صاحب (پاکستان) ۔ سینئر افسانچہ نگار جناب سرور غزالی صاحب (جرمنی)۔ سینئر افسانچہ نگار محترمہ حنا خراسانی (سویڈن) اور سینئر افسانچہ نگار جناب پرویز بلگرامی صاحب تھے۔ اس مقابلے میں پچاس سے زائد منتخب ہونے والے افسانچہ نگاروں نے افسانچے بھیجے جن میں سے بہترین افسانچوں کو انعام اور اسناد سے نوازا گیا۔ شہزاد بشیر کی افسانچہ نگاری کو مہمیز دینے میں پرویز بلگرامی صاحب کا بہت ہاتھ ہے۔2023 کے اواخر میں دنیائے افسانچہ گروپ میں بھی ایک بہت بڑا مقابلہ منعقد کیا گیا ۔ جس میں تین سو سے زائد افسانچہ نگاروں نے شرکت کی اور ایک سے بڑھ کر ایک افسانچے بھیجے۔ اس مقابلے میں شہزاد بشیر کو ان کے افسانچے پر اول انعام سے نوازا گیا۔ افسانچے کا عنوان تھا “سزا” ۔ پڑھنے کیلئے کلک کیجئے۔
کتاب دوست میگزین ویب سائٹ۔ لکھاریوں کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم
گزشتہ سال 2023 میں ہی نئے لکھاریوں کو ایک زبردست تحریری پلیٹ فارم ڈیویلپ کر کے پیش کیا۔ کتاب دوست میگزین ویب سائٹ نئے لکھاریو ں کیلئے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا جس میں مشہورومعروف لکھاریوں نے بھی بہت دلچسپی لی اور اپنی تحاریر شائع کیں۔ یہ بہت آسان اور مفت پلیٹ فارم ہے جس پر کوئی بھی لکھاری اپنی تحریر شائع کرسکتا ہے ۔ وزٹ کیجئے۔
کتاب دوست جابز مارکیٹ
پاکستان میں معاشی حالات کی بدترین صورت حال میں اردو ادب سے وابستہ افراد جو کوئی بھی ادبی صلاحیت رکھتےہوںان کے اضافی آمد ن کے ذریعے کے لئے ایک اور ڈیجیٹل جابز کی ویب سائٹ کتاب دوست نے لانچ کی ۔ کتاب دوست جاب مارکیٹ میں اردو ادب سے متعلق جابز پوسٹ اور فری لانسرز کو ہائر کیا جا سکا ہے۔ وزٹ کیجئے۔
کتاب دوست فیس بک گروپ /اشتیاق احمد جاسوسی ناول گروپ/ادیب نگر گروپ ایڈمن شپ
سوشل میڈیا پر شہزاد بشیر 2020 سے اردو ادب کے متعدد گروپس میں شامل رہے۔ تب سےآج تک اشتیاق احمدجاسوسی گروپ میں بطور موڈریٹر اور ایڈمن گروپ کا انتظام سنبھال رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ادیبوں کا سب سے بڑے گروپ ادیب نگر میں بھی گزشتہ دو سال سے ایڈمن کے فرائض انجام دے رہے ہیں جس پر بہترین ایڈمن شپ کا ایوارڈ بھی وصول کر چکے ہیں۔ ان کے علاوہ کتاب دوست آفیشل گروپ بھی کامیابی سے چلایا جا رہا ہے جس میں مشہور و معروف ناشران بک سیلرز، ادیب و شاعر حضرات بھی پوسٹس کرتے ہیں۔ گزشتہ دنوں ہی اپنے ناولوں کے حوالے سے شہزاد بشیر آفیشل گروپ بھی قائم کیا ہے ۔
اردو ادب میں جہاں شہزاد بشیر نے باتوں کے علاوہ موثر عملی کام کرکے پیش کئے اور قارئین کی داد اور دعائیں حاصل کیں وہیں کچھ عجیب غریب مسائل اور رکاوٹوں کا بھی سامنا کیا۔ بہت سے معاملات اور باتیں وہ سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کرسکے مگر اب اپنے اردو ادب کے سفر کو سرگزشت کے طور پر اپنی زندگی کے اہم ترین واقعات کی سیریز “آپ بیتی سلسلہ” کے تیسرے والیم میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ یہ کتاب کئی اہم معاملات اور انکشافات سے بھرپور ہوگی۔ کتاب کا اعلان کردیاگیا ہے ۔ جلد شائع ہورہی ہے۔
شہزاد بشیر نت نئے آئیڈیاز پر عملی کام کرتے اور پیش کرتے نظر آتے ہیں ۔ سال 2024 کیلئے بھی کچھ نئے آئیڈیاز اور پروجیکٹس پر کام ہو رہا ہے جس کو سامنے لایا جائے گا۔ شہزاد بشیر کی یہ ذاتی ویب سائٹ بھی اسی کا ایک حصہ ہے۔ قارئین اس ویب سائٹ کو وزٹ کرتے رہیں اور نیوز لیٹر کیلئے سبسکرائب کرنا نہ بھولیں تاکہ انہیں تمام خبریں اعلانات مقابلے اور مفت ناولز بھی مہیا کئے جاتے رہیں۔