تعارف
شہزادبشیرکراچی سے تعلق رکھنے والے اردو ادب کے مشہور ومعروف مصنفین میں شمار ہوتے ہیں۔ اردو ادب میں ان کی وجہ شہرت ناول نگاری، بک پبلشنگ اور دیگر اصنافِ تحریر کے علاوہ آئی ٹی خدمات کے حوالے سے بھی ہے۔ شہزاد صرف نو سال کی عمر سے ہی پروفیشنل لائف میں قدم رکھ چکے تھے جب 1985 میں ان کے والد بشیر الدین مرحوم اچانک دل کا دورہ پڑنے سے خالق حقیقی سے جاملے تھے۔ ابتدائی دور میں بھی شہزاد کو بچوں کی کہانیوں ناولوں اور رسائل پڑھنے کا بہت شوق تھا پھر اسی شوق کے تحت اپنے تعلیمی دور میں انہوں نے خطوط اور کہانیاں بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا۔ شہزاد نے تعلیم اور کام کا سلسلہ ساتھ ساتھ جاری رکھا۔مگر میٹرک کے بعد یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا اور روزگار کے معاملات نے ایک زمانے تک انہیں جکڑے رکھا۔ شہزد نے اپنے پیشہ ورانہ دور میں متعدد مختصر و طویل دورانئے کی ملازمتیں اور کاروبار کئے مگر کبھی انتظامی رویوں، کبھی ناانصافی، کبھی ناکامی تنخواہ یا آمدن اور کبھی ناگزیر وجوہات کی بنا پر روزگار اور پیشے تبدیل کئے۔ غیرمستقل مزاجی کہیں یا ذاتی اطمینان کا فقدان ان واقعات کے پس پردہ رہا۔ کاروبار میں بھی یہی معاملات رہے۔ ان میں سے چند اہم واقعات انہوں نے اپنی آپ بیتی سلسلہ “شہزاد بیتی” والیم 2 میں بیان کئے ہیں۔ اس دوران وہ ہر ملازمت، کاروبار اور پیشے کا گہرائی سے مشاہدہ کرتے اور تجربات کرتے رہے ۔ ان کو ایک ایسے ذریعہ معاش کی تلاش رہی جس میں اپنی ذہنی صلاحیت کے بل پر کمایا جائے۔ آزادی سے کام کرکے اپنی صلاحیتوں کو منوایا جائے نہ کہ کسی پابندی یا ایک ہی جیسے کام کو دہراتے ہوئے زندگی گزاری جائے۔ان کی زندگی میں کئی ایسے واقعات ہیں جب اصولوں کی خاطر ایک لمحے میں ملازمت چھوڑنے کے فیصلے کرڈالے۔ کئی جگہوں پر انہیں بعد میں دوبارہ کام کرنے کیلئے ان کی اپنی شرائط پر بلوایا گیا جو ان کی اصولی فتح شمار کی گئی اور لوگوں نے برملا اعتراف کیا ۔ شہزاد انتظامی امور میں اپنے علم ذہانت اور تجربات کا بھرپور استعمال کرتے ہیں۔ سیلز اینڈ مارکیٹنگ ہو یا منیجمنٹ و ایڈمنسٹریشن کے معاملات، نیا بزنس سیٹ اپ ہو یا اسٹیبلشڈ ادارہ ، وہ ہر جگہ اپنے تجربے اور مہارت سے بہت جلد اپنی جگہ بنانے کے ماہر ہیں۔اس حوالے سے ان کا ایک قول بہت مشہور ہے۔
جسے راستہ بنانے کا فن آتا ہو، اسے شارٹ کٹ کی ضرورت نہیں ہوتی!” – (شہزاد بشیر)”
اسی لئے جس ادارے میں بھی کام کیا وہاں نام بنایا۔ شہزاد کا 7 سے دس سال کا عرصہ لائف انشورنس ادارے میں گزرا جس میں پہلے سال سے ہی انہوں نے کامیابی کے جھنڈے گاڑ کر خود کو منوایا۔ ایک ہی سال میں غیر معمولی ترقی حاصل کی اور پھر سیلز منیجر کے عہدے تک پہنچے۔ مگر اندرونی کھینچا تانی اور ترقی میں رکاوٹوں سے تنگ آکر اس پیشے کو ترک کر کے مستقل کمپیوٹر / آئی ٹی کی فیلڈ میں قدم رکھ دیا۔ مائیکرو سوفٹ، کومپٹیا، سسکو سرٹیفائڈ نیٹ ورک / ہارڈویئر انجینئر کے طور پر کئی اہم اداروں سے وابستہ رہے۔ جن کی تفصیلات ذیل میں درج ہیں۔ اس دوران کئی اور نئے تجربات بھی کرتے رہے۔ آخری جاب پاکستان کے سب سے بڑے انٹرنیٹ ادارے میں فیلڈ انجینئر سے شروع ہو کر ویئر ہاؤس ٹیکنیکل سپورٹ تک چلی مگر یہاں بھی وہ زبردستی کی اضافی ٹائمنگ سے خوش نہیں تھے ۔
مئی 2011 سے اگست 2011 تک وہ آن لائن انکم کے ذرائع تلاش کرتے رہے۔ اس دوران فراڈیوں کے ہاتھوں کئی مالی نقصانات اٹھائے مگر جستجو جاری رکھی کیونکہ انہیں اس کام میں بہت پوٹینشل اور اپنی ذہنی صلاحیت کے مطابق آزادی سے کمانے کا راستہ دکھائی دے رہا تھا۔ اگست 2011 میں آن لائن جابز کی ویب سائٹ سے انہیں پہلا کام ملا جو محض 10 ڈالر کا تھا مگر کلائنٹ نے ان کے کام سے خوش ہوکر 26 ڈالرز ادا کئے اور پھر یہاں سے جو سلسلہ شروع ہوا اس کے بعد اگلے مہینے انہوں نے اپنی آخری جاب سے بھی ریزائن کردیا اور مستقل آن لائن سروسز یعنی فری لانسنگ کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس میں پھر اپنی ذہانت اور تجربے کی بنیاد پر اگلے ہی سال انہوں نے انٹرزون ٹیکنالوجیز کے نام سے فری لانس ایجنسی کی بنیاد رکھی جو آج بارہ سال بعد تک جاری ہے۔ آن لائن بلاگنگ ، ویب ڈیویلپمنٹ، سرچ انجن آپٹمائیزیشن، ویب ہوسٹنگ سروس، ملٹی میڈیا سروسز کے علاوہ کونٹنٹ رائٹنگ کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ اردو ادب میں آنے کے بعد بھی انہوں نے کئی ویب سائٹس اس حوالے سے ڈیویلپ کیں۔
شہزاد بشیر کے ادبی سفر کے دلچسپ آغاز کی روداد پڑھنے کیلئے یہاں کلک کیجئے۔
مصنف کی ذاتی معلومات
نام : شہزاد بشیر
تاریخ پیدائش : پندرہ جون انیس سو چھہتر (15 – 06-1976)
جائے پیدائش : کراچی
ابتدائی تعلیم : (1982-1985)گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول – آر ۔ ڈی ۔ 2 (اعظم ٹاؤن) کراچی
ثانوی تعلیم:(1987-1991) (جماعت ششم تا نہم) نارویجین گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول ۔ کراچی
میٹرک: (1991-1992) کچھی میمن گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول۔ صدر ۔ کراچی (اسکول ٹرانسفر کا دلچسپ واقعہ: آپ بیتی۔ “سپرمین“میں۔)
انٹر سائنس: پری انجینئرنگ (1993-94) ضیاء الدین میموریل گورنمنٹ سائنس کالج ۔ پریڈی اسٹریٹ صدر۔کراچی۔ مگر روزگار اور ملازمت کی وجہ سے امتحانات میں نہ بیٹھ سکے اور مختلف پیشوں اور کاروبار کی وجہ سے پھر کالج کا رخ نہ کرسکے۔
انٹرآرٹس کمبائن امتحان بطور پرائیویٹ : 2004 میں کامیابی سے پاس کیا۔
بی ۔ اے : 2007 میں کامیابی سے پاس کیا۔
ایم – اے (پارٹ ون) انٹرنیشنل ریلیشنز : 2009
کمپیوٹر/ آئی ٹی کورسز
کمپیوٹر کورسز | سال |
کوبول پروگرامنگ لینگویج کورس | 1997 |
مائیکروسوفٹ ونڈوز1.3.ورڈاسٹار . لوٹس | 1998 |
مائیکروسوفٹ سرٹیفائیڈ سسٹم انجینئر کورس MCSE | 1998.1999 |
کمپیوٹر ہارڈویئر انجینئرنگ کورس/COMPTIA A+ | 1999 |
نیٹ ورکنگ سرٹیفیکیشنCCNA | 1999 |
ویب ڈیزائننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کورس | 2001 |
ورڈ پریس کونٹنٹ مینجمنٹ سسٹم. ویب ایپلی کیشن | 2011 |
آن لائن بلاگنگ اینڈ کونٹنٹ رائٹنگ | 2012 |
ویب ہوسٹنگ سرور مینجمنٹ | 2013 |
گوگل ایڈسنس پروگرام | 2013 |
آن لائن بزنس ویب سائٹس ڈیویلپمنٹ (ای کامرس) | 2013 |
آن لائن سیلز اینڈ انویسٹمنٹ بزنس | 2014 |
ڈومین نیم انویسٹمنٹ اینڈ فلپنگ | 2014 |
گوگل سرچ انجن آپٹمائیزیشن کورس | 2014 |
ای . مارکیٹ پلیسز ڈیویلپمنٹ کورس | 2015 |
ملٹی وینڈر مارکیٹ ڈیویلپمنٹ کورس | 2016 |
امیزون ویب سرور AWSکورس/سرٹیفیکیشن | 2019 |
پیشہ ورانہ زندگی پر نظر
فٹویئر کارخانہ | شو ڈیزائنر | 1987-1991 |
اسٹوڈنٹس کرونیکل میگزین (کریم آباد۔کراچی) | اسسٹنٹ | 1992-1993 |
شاہد آئیڈیل کوچنگ سینٹر /کمال گرامر اسکول (اختر کالونی۔کراچی) | سائنس ٹیچر(بیالوجی/ریاضٰی)/ | 1993-1995 |
اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان (ٹاور برانچ) | سیلز ریپریزنٹیٹو | 1994/1995 |
اسٹیٹ لائف انشورنس (گلشن اقبال برانچ) | سیلز آفیسر /سیلز منیجر | 1996/2001 |
انسٹافون فرنچائز /پاک ٹیل فرنچائز | ڈیلر/ری سیلر | 1998 |
میکس نیٹ کمپیوٹرز | پروپرائیٹر | 2000/2001 |
جناح انسٹیٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنسز (صدر) | نیٹ ورک انجینئر/ٹیچر | 2002 |
کوالیٹکس انسپکشن سروسزبائنگ ایجنسی(کلفٹن) | اسسٹنٹ مرچنڈائزر | 2002-2003 |
سن ویئر انڈسٹریز (شیر شاہ ) | مرچنڈائزر | 2003 |
ایمن کمپیوٹرز (سلطان آباد) | فیلڈ انجینئر | 2003/2004 |
ریئل اسٹیٹ سروے اینڈ سیلزسروسز(اسکیم 33) | سرویئر | 2004/2006 |
برائٹ کیریئر پبلک اسکول (گلشن اقبال) | ایڈمنسٹریٹر | 2004/2006 |
عمر جبران انجینئرنگ لمیٹڈ/آدم موٹرز
(پاکستان اسٹیل ملز) |
ڈیٹا ایڈمنسٹریٹر | 2006 |
انٹرزون مارکیٹنگ سروسز(گلشن چورنگی) | سی ای او | 2006/2008 |
سید انجینئرنگ لمیٹڈ(شارع فیصل) | نیٹ ورک انجینئر | 2009 |
سائن ٹیفک ریسرچ (کونٹریکٹر) PIDC
پاکستان کرکٹ اسٹیڈیمز |
ڈیجیٹل ویڈیو اسکرین نیومیرک سیکشن آپریٹر | 2009/2010 |
الحمد کمپیوٹرز (اورنگی ٹاؤن) | پروپرائیٹر | 2010 |
QUBEEبراڈ بینڈ انٹرنیٹ پروائیڈر(کلفٹن) | فیلڈ انجینئر | 2010 |
TCS/QUBEEویئر ہاؤس (کورنگی) | سوفٹویئر اپڈیٹ/سپورٹ | 2010/2011 |
QUBEE/انٹرفیس ٹیلی کو ریسورس فرم (نیپا) | سوفٹویئر اپڈیٹ/سپورٹ | 2011 |
ELANCE.COM آن لائن مارکیٹ | فری لانسر (انفرادی) | 2011/2015 |
نمبر ون فری لانسر ویب سروسز/بلاگنگ | فری لانسر (ایجنسی) | 2012 تا حال |
HOSTGATOR USA | ویب ہوسٹنگ ری سیلر | 2013 تا حال |
NAMEPROSڈومین نیم بائنگ سیلنگ فورم | ڈومین نیم انویسٹر /سیلر | 2015 تا حال |
کتاب دوست آنلائن اسٹور/مکتبہ کتاب دوست | مصنف/ڈیلر/پبلشر | 2021 تا حال |
اردو ادب میں آمد کے حوالے سے انٹریوز پڑھئے۔
اردو ادب میں انٹری : یکم اکتوبر 2020 / اردو ویب سائٹ : Kitabdost.com
پہلی اردو تحریر: اشتیاق احمد کے ناول اور میں / پہلی آپ بیتی : سپرمین 25 دسمبر 2020
پہلا ناول: مشن پوائنٹ بلینک . (ردوان سیریز. 25 مئی 2021)۔ 28 ناولز کا کلیکشن دیکھئے۔
بک ڈیلر شپ : (اگست 2021) store.kitabdost.com
بک پبلشنگ کا آغاز :مکتبہ کتاب دوست (نومبر 2021.تاحال)