افسانچہ 30: مہذب
افسانچہ (30)
مہذب
شہزاد بشیر
وہ مشہور کالم نویس بالآخرایک سال کی کڑی جدوجہد کے بعد ملک سے باہر جانے میں کامیاب ہوگیا۔ ایک ترقی یافتہ مہذب ملک کے ایئر پورٹ پرلینڈنگ کے بعد جب امیگریشن کا مرحلہ آیاتو اسے گرین پاسپورٹ دیکھتے ہی الگ قطار میں کھڑا کردیااور سب سے آخر میں اسے برہنہ کرکے تلاشی لینے کے بعدجانے دیا گیا۔باہر ٹیکسی میں سامان رکھتے ہوئے وہ سوچ رہا تھا کہ میں تو ملک میں آٹے چینی اور پٹرول کی لائن میں کھڑا ہونے والے پر کالم لکھ لکھ کر طوفان مچا دیتا تھامگراس ترقی یافتہ مہذب ملک میں آتے ہی ننگا کردیا گیا۔
شہزاد بشیر کے اسی افسانچے کو دنیائے افسانچہ یوٹیوب چینل پر جناب پرویز بلگرامی صاحب نے دلکش انداز میں پیش کیا۔ملاحظہ کیجئے۔