افسانچہ 2: ہاتھ کے ہاتھ
افسانچہ (2)
ہاتھ کے ہاتھ
شہزاد بشیر
فیکٹری مالک ایچ آر منیجر سے : “بھئی دیکھو۔۔۔ ایسے ورکر ہائر کرو جو کم سے کم پیسوں میں زیادہ کام کرنے میں حیل و حجت نہ کریں۔”
ایچ آر منیجر : “سر آپ فکر ہی نہ کریں۔ آج کل بے روزگاری بہت ہے۔ کوئی پاگل ہی ہوگا جو ایسے میں ہمیں منع کر کے گھر میں فاقے کاٹنے کو ترجیح دے گا۔”
—– کچھ دن بعد : ایچ آر منیجر نے مالک کے کمرے سے آتی آواز سنی !۔۔۔۔
“ارے بھئی چوہدری صاحب ! آپ کا آدمی ہے تو مجھے کیا اعتراض۔۔۔ میں اپنے ایچ آر منیجر کو ہٹا کر اسے لگا دیتا ہوں۔ ایچ آر منیجر کو کسی اور ڈپارٹمنٹ میں “کھپا” دوں گا۔”
چوہدری صاحب : “بھئی دیکھ لو کہیں تمہارا منیجر چھوڑ کر نہ چلا جائے۔۔۔ !”
مالک : “ارے نہیں چوہدری صآحب۔۔ آپ فکر ہی نہ کریں۔ آج کل بے روزگاری بہت ہے۔ کوئی پاگل ہی ہوگا جو ایسے میں ہمیں منع کر کے گھر میں فاقے کاٹنے کو ترجیح دے گا۔“